سحر علی مصر – جرمن سینٹر فار جابز،مائیگریشن اینڈ ری اینٹی گریشن (ای جی سی) کی سربراہ ہیں،اس نئے مرکز کا آغاز نومبر کے اوائل میں قاہرہ میں ہوا ہے۔اپنی گفتگو کے دوران اُنہوں نے بتایا کہ یہ مرکز کیا کرتا ہے اور وہ اِس کیلیے اتنی پُرامید کیوں ہیں۔
میرا خیال تھا کہ یورپ جانے سے میری تمام مشکلات حل ہوجائیں گی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ اب میں سینیگال میں رہتا ہوں اور بہت خوش ہیں، اس کیلیے میں ہاؤس آف ہوپ کا شکرگزار ہوں،جنہوں نے مجھے نفسیاتی مدد فراہم کی۔
فیشن ڈیزائنر ٹوٹی نے "سکسیس فل اِن سینیگال" منصوبے کی مدد سے اپنا خود کا ٹیلرنگ(درزی) کا کاروبارشروع کیا ہے۔
تیونس میں حکومت کی زیر سرپرستی میں چلنے والے دو ووکیشنل کالجز نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو یہ سیکھاتے ہیں کہ کس طرح کیٹرنگ اور ہوٹل کی صنعت میں اپنا کیریئر(عملی مستقبل) شروع کریں۔
جو لوگ جرمنی میں عملی تربیت کا مظاہرہ کرسکتے ہیں اُن کے پاس اپنے آبائی وطن میں نوکری کی تلاش کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔اسی لیے جو واپس جانے کی خواہشمند ہیں وہ یہاں قینچی، ہیئر ڈرائیر اور بال رنگنے کی مشقیں کررہے ہیں۔
البانیا میں یہ پروگرام جی آئی زیڈ کی جانب سے کرایا جاتا ہے تاکہ نوجوان مرد اور خواتین کو ہوٹل انڈسٹری میں نوکری کیلیے تیار کیا جاسکے اور کامیابی کیساتھ نوکری کی تلاش کے امکانات کو بڑھایا جائے۔
ڈیوڈ یامینسا ٹیٹ آکرا میں گھانین جرمن سینٹر فار جابز،مائیگریشن اینڈ ری اینٹی گریشن (ایم آئی اے سی) کے ڈائریکٹر ہیں، اس مختصر انٹرویو میں انہوں نے سینٹر کے کام اورکس چیز نے اُنہیں ذاتی طور پر تحریک دی اُس حوالے سے بات چیت کی ہے۔
جرمنی سے واپس لوٹنے والا خاندان اپنے بچوں کیلیےاسکول کی تلاش میں ہے۔ جنوبی سربیا کے ایک گاؤں کے مرد اور خواتین جاننا چاہتے ہیں کہ نوکری کس طرح حاصل کی جائے۔ تمارا ویسینوویک اُن کی اور دیگر افراد کی مدد کرتی ہیں۔ وہ جرمن انفارمیشن سینٹر آن مائیگریشن،ٹریننگ اینڈ امپلائمنٹ (ڈی ماک) اِن سربیا کے مشیر ہیں۔
یورپ کیلیے میرا سفر لیبیا میں ختم ہوا لیکن اب میں اور میرا بھائی اپنے آبائی ملک نائجیریا میں خود کا ٹیلرنگ(درزی) کا کاروبار چلا رہے ہیں۔
کاروبار کو کامیابی سے چلانے کی چاہت تجارتی سوجھ بوجھ چاہتی ہے۔سپارک اسین سٹفٹنگ کی جانب سے کرایا جانے والا کورس سکھاتا ہے کہ اچھے طریقے سے علم کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔