Skip to main content
مینیو

میدان میں پہلا قدم

اینڈری پلاکو انتظام کارِ سیاحت (ٹورازم منیجمنٹ) کی تعلیم حاصل کررہے ہیں اور انہوں تربیت سے کچھ عملی بصیرت حاصل کی ہے۔

ڈیوریس کے "البانین اسٹار ہوٹل" کی لابی میں کورونا کی وبا سے متعلق علامات جابجا دیکھی جاسکتی ہیں لیکن زندگی  بھی رواں دواں ہے:مہمان اپنی بات کررہے ہیں اور ماسک پہنے ملازمین کام میں مصروف ہیں۔ استقبالیہ پر ایک ملازم نوجوان کو ہوٹل کے کمپیوٹر سافٹ ویئر سے متعلق آگاہ کررہا ہے۔ایک مہمان اُن کی جانب اپنے کمرے کی چابیاں حوالے کرنے آتا ہے اور پوچھتا ہے کہ کیا البانیا کہ اس بندرگاہ والے میں شہر میں دیکھنے اور کرنے کو کیا ہے؟ نوجوان اُس شخص کو پُراعتماد طریقے سے مخلصانہ مشورہ دیتا ہے۔ فیبیان کودرا کہتے ہیں "اس وقت تک ہم مہمانوں سے کیسے بات کی جائے اس کی مشق کررہےتھے۔ اب میں اس کام کو بہتر انداز میں کرسکتا ہوں۔"اِس کی عمر 23 برس ہے اور جی آئی زیڈ کے تربیتی پروگرام میں شریک ہے جوکہ کورونا کی وبا کے باوجود جاتی ہے ۔ کورس کے دوران تمام حفاظتی اقدامات کا خصوصی اہتمام کیا جارہا ہے۔

جی آئی زیڈ البانیا میں جرمن انفارمیشن سینٹر آن مائیگریشن،ووکیشنل ٹریننگ اینڈ کیریئر (ڈی ماک) کے ذریعے نوجوان افراد کیلیے مختلف تربیتی پروگرام منعقد کرتا ہے۔ براہ راست تربیت اُن کیلیے نوکری کا حصول آسان بنادیتی ہے۔ وہ4 ہفتوں میں سیاحت اور فن طباخی(کھانے سے متعلق) جیسے شعبوں کی بنیادی چیزیں سیکھتے ہیں۔ وہ ہوٹل میں آنے والے مہمانوں کا استقبال کرتے ہیں بستر لگاتے ہیں اور کھانے کی میز تیار کرتے ہیں اور اس عمل میں سیکھتے ہیں کہ کس طرح کو قابل اور مدد کیلیے تیار شخص کے طور پر پیش کرسکیں۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد اُنہیں سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔ یہ تربیتی پروگرام "ریٹرننگ ٹو نیو اپورچیونیٹیز" کا حصہ ہے جو کہ جرمنی کی وفاقی وزارت صحت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی(بی ایم زیڈ) کی جانب سے چلایا جارہا ہے۔اِن کا ہدف واپس آنے والے اور وہ مقامی نوجوان ہیں جو مواقعوں کی تلاش میں ہیں۔

کھانے کی تکنیک اور کس طرح رات کے کھانے کا مینیو تیار کریں

فیبیان کودرا حال ہی میں جرمنی سے البانیا لوٹے ہیں۔وہ جرمنی میں بزنس انفارمیٹکس کی پڑھائی کے ساتھ ایک ریستوران میں کام بھی کررہے تھے۔اُن کا کہنا ہے کہ "وہ تجربہ اب میرے کیلیے بہت فائدہ مند ثابت ہورہا ہے۔"البانیا میں انہوں نے تعلیم کا سلسلہ ایپوکا یونیورسٹی میں جاری رکھا۔وہ تربیتی پروگرام میں شامل ہوکر کچھ براہ راست تجربہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔ کودرا ہوٹل کے کچن میں داخل ہوتے ہوئے کہتے ہیں "یونیورسٹی میں میرا کورس60فیصد کاروبار اور باقی 40فیصد آئی ٹی اور پروگرامنگ سے متعلق ہے۔ اس میں زیادہ تر بیٹھ کر کام کرنا ہے،یہاں میں زیادہ پھنس سکھتا ہوں۔ میں ایک دن سیاحت میں کام کرنا چاہتا ہوں۔

دوپہر میں کچن کے ایجنڈے میں کھانا پکانے کی تکنیکس ہیں۔کچن کی ٹیم شرکا کے سوالوں کے جواب دے گی،چاہے وہ تلنے،درجہ حرارت سے متعلق ہوں یا پھر مینیو میں میٹھے سے متعلق۔ نوجوان شرکا کو حفظان صحت اور سماجی اُصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ پکانے کا موقع بھی ملے گا۔

تربیت سے سیدھا کام پر

شرکا میں سے کئی کے پاس پہلے ہی کام کا تجربہ ہے جبکہ کچھ نے ابھی اسکول مکمل کیا ہے۔ اِن میں سے ایک اینڈری پلاکو بھی ہیں۔19سالہ اس نوجوان نے حال ہی میں ڈیوریس کی الیگینڈر موئیزو یونیورسٹی میں ٹورازم منیجمنٹ(سیاحتی انتظام کار) میں پڑھائی شروع کی ہے۔ اس تربیتی پروگرام سے اُنہیں غیرمتوقع مواقع ملے ہیں۔ ہارمونیا ہوٹلز گروپ کے حکام نے اُن کی قابلیت اور ہمت کو پہچان لیا۔ اور اب تربیت ختم ہونے سے 2روز قبل اُنہیں نوکری کی پیشکش کی گئی ہے۔ پلاکو کہتے ہیں "میں اس کیلیے بہت خوش ہوں۔گزشتہ4ہفتے میں نے بہت مزے کیے اور بہت کچھ سیکھابھی۔" وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ ایک دن وہ انڈسٹری کے کس شعبے میں کام کرنا چاہتے ہیں۔"سیاحتی شعبے کیلیے سوشل میڈیا بہت زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے اور مستقبل میں میں خود کو بطورسوشل میڈیا اور مارکیٹنگ منیجر دیکھ سکتا ہوں۔"

 

تربیتی پروگرام کرانے والی ٹیم پلاکو کیلیے بہت خوش ہے۔ڈی ماک کی مشیر ہلیسا ڈوکا کہتی ہیں"یہ دیکھ کر اچھا لگتا ہے کہ شرکاتربیت کا بھرپور فائدہ اُٹھارہے ہیں۔سیاحتی شعبے میں ہمارے تربیتی پروگرامات کئی لوگوں کیلیے نئی شروعات تھے۔اس پیشہ وارانہ تربیت کا شکریہ،جو ٓہوٹل میں فراہم کی جارہی ہے۔یہ بہت زیادہ قابل افراد ہیں۔ڈیوریس کے البانین اسٹار ہوٹل میں تربیت حاصل کرنے والے آدھے سے زیادہ افراد نوکری حاصل کرچکے ہیں۔"ڈیوریس کے علاوہ تربیتی پروگرام دیگر دو ہوٹلز تیرانا اور شکدورا میں بھی کرایا جاتا ہے۔ اب تک 115 مرد اور خواتین اس پروگرام سے مستفید ہوچکے ہیں۔

وبا نے کام کی تلاش کو مشکل بنادیا

تمام اچھی خبروں کے باوجود کورونا نے صرف ڈیوریس میں ہوٹل پر  اور تربیتی پروگرام کے انعقاد پر ہی اثر نہ ڈالا بلکہ اس سے البانیا میں تمام نوکریوں پر اثر پڑا ہے۔ نوجوان افراد بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ تربیت کے مزید مواقع ختم اور متوقع نوکریاں ختم ہوگئیں۔تقریباً جن لوگوں نے تربیتی پروگراموں میں حصہ لیا تھا وہ کہتے ہیں وبا نے نوکریوں کے مواقعوں پر برا اثرا ڈالا۔

ہلیسا ڈوکا کہتی ہیں اس ساری صورتحال کے باوجود تربیتی پروگرام اب بھی اہم ہیں۔ "بطور ڈی ماک مشیر میرے لیےیہ ضروری ہے کہ تمام افراد سے رابطہ رکھوں چاہے وہ بالمشافہ ہو یا پھر آن لائن۔ہم نے وبا کے دوران اُن سے رابطہ رکھنے کی کوشش کی اور ساتھ ہی ساتھ اُنہیں وہ مدد فراہم کی جس کی اُنہیں ضرورت تھی۔

پروگرام کے اختتام پر شرکا کو دیے جانے والا سرٹیفکیٹ سیاحتی شعبے میں عملی زندگی کی جانب پہلا اہم قدم ہے۔4 ہفتوں کے دوران اُنہوں نے صرف عملی تربیت حاصل نہیں بلکہ نیا تجربہ بھی لیاجو کہ اُنہیں البانیا میں نوکری کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔

As of: 09/2020

یہاں میں زیادہ پھنس سکتا ہوں۔ایک دن میں سیاحتی شعبے میں کام کرنا چاہتا ہوں۔
Fabian Kodra

ملکوں کے تجربات