Skip to main content
مینیو

کورونا وبا کے دوران وطن واپسی کے ارادے - سوالات و جوابات

عام حالات میں جب آپ اپنے ملک واپس لوٹ رہے ہوں تو لوگ کئی طرح کے سوالات پوچھتے ہیں۔کورونا کی وبا نے تو حالات کو یکسر ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔یہاں آپ ماضی اور حال کے چند اہم حقائق سے سیکھ سکتے ہیں ۔8سوالات اور اُن کے جوابات۔

1)کیا میں کورونا وبا کے دور میں آبائی وطن واپس لوٹ سکتا ہوں؟

جی بالکل،کچھ ممالک میں مخصوص شرائط کیساتھ داخل ہونا اب ممکن ہے۔موجودہ قواعد و ضوابط کے حوالے سے آپ یہاں سے آگاہی حاصل کرسکتے ہیں۔ اگر آپ داخل ہوجاتے ہیں تو آپ کو صحت کی جانچ کے اقدامات میں اضافے کے سامنے کیلیے تیار رہنا چاہیے۔یہاں تک کہ آپ کو قرنطینہ میں جانا پڑسکتا ہے۔تو اصل بات یہ ہے کہ آپ کو اپنے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال سے مکمل آگاہی ہونی چاہیے۔

2)آبائی ملک کی صورتحال کے بارے میں معلومات کہاں سے مل سکتی ہیں؟

اس حوالے سے آپ کے ملک کا مشاورتی مرکز مددکرسکتا ہے۔یہ مراکز وزارت اقتصادی تعاون اور ترقی (بی ایم زیڈ) کی جانب سے ڈوئچے گیسل شافٹ فار انٹرنیشنل زوسمینربیٹ (جی آئی زیڈ) جی ایم بی ایچ چلارہا ہے۔
آپ  اس کی تفصیل  ۔۔۔ اس لنک پر جاکر اپنے ملک کا نام تلاش کرکے حاصل کرسکتے ہیں۔ مختلف ممالک میں کوروناکی صورتحال کے حوالے سے معلومات وفاقی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی فراہم کی جارہی ہے۔

3)اگر اس وقت واپسی ممکن نہیں تو کیا میں اس کی تیاری کرسکتا ہوں؟

جی ضرورر اس حوالے سے آپ اپنے قریبی مشاورتی مرکز سے رابطہ کریں۔ اُن کا پتہ اس ویب سائٹReturning from Germanyپر موجود ہے۔
مشیران کی ٹیم آپ سے مواقعوں اور امکانات کے حوالوں پر بات کرے گی اور رضاکاروں سے رابطہ کرانے کیلیے ضروری معلومات بھی فراہم کرے گی۔یہی رضاکار بعد میں آپ کے ملک میں قائم مشاورتی مرکز سے آپ کا رابطہ قائم کرائیں گے۔

4)کیا کورونا کی وبائی صورتحال میں یہ مشاورتی مراکز کام کررہے ہیں؟

زیادہ تر مراکز عارضی طور پر بند ہیں۔ لیکن یہ اب بھی مشوے فراہم کررہے ہیں،ٹیم کے اراکین سے ٹیلی فون،ای میل اور اسکائپ پررابطہ کیا جاسکتا ہے۔مشیران آپ سے آن لائن ذاتی گفتگو بھی بات کرسکتے ہیں۔یہاں پر کلک کرکے آپ کو پتا چل سکتا ہے کہ آپ کو کس قسم کی معلومات مل سکتی ہیں۔گھانا سے تعلق رکھنے والی مشیر سے اُن کی روز مرہ کی نئی زندگی کے حوالے سے بات کی گئی۔

5)آن لائن مشاورت کیلیے مجھے کن جدید آلات کی ضرورت ہوگی؟

اگر آپ کی کمپیوٹر اور مستحکم انٹرنیٹ کنکشن تک رسائی ہے تو یہ مثالی صورتحال ہے۔اس کا مطلب ہے کہ مشیرآپ کو ویڈیو پر سکھاسکتے ہیں اورمثال کے طور پر وہ آپ کے ساتھ مل کر کاروباری منصوبوں اور تخمینے پر بھی کام کرسکتے ہیں۔کچھ اوقات میں یہ بھی ممکن ہے کہ آپ انٹرنیٹ کنکشن یا ہاٹ اسپاٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔اگر اِن میں سے کچھ بھی ممکن نہیں ہے توآپ فون پر بھی مشورہ لے سکتے ہیں۔

6)کورونا کی وبائی صورتحال کےممکنہ طور پر آبائی ملک کی معیشت پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ کیا ایسی صورتحال میں مستقبل قریب میں نوکری کا حصول یا کاروبار شروع کرنا ممکن ہے؟

یہ متعلقہ ملک کی صورتحال پر منحصر ہےاور اُس شعبے پر بھی جس میں آپ کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ کچھ شعبہ جات جیسے کہ سیاحت ،ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کیلیے یہ صورتحال کافی مشکل ہے تاہم صحت اور کھانے کی تقسیم کے شعبوں میں نئے مواقع ملنے کے امکانات ہیں ۔ حالات سے آگاہی کیلیے بہتر یہ ہے کہ آپ آبائی ملک میں مشاورتی مرکز سے رابطہ کریں۔

7)میں کاروبار شروع کرنے کا خواہشمند ہوں لیکن  لازمی طور پر پہلے جرمنی میں ابتدائی تربیت حاصل کروں گا۔ کیا اس وقت ایسا ممکن ہے؟

اس وقت چند ہی کورسز ہیں جہاں لوگ گروپ کی شکل میں آرہے ہیں۔اس کے باوجود (جی آئی زیڈ)شرکت دار جو واپس لوٹنے کے خواہشمند افراد کی تیاری کراتے ہیں اب بھی جرمنی میں کام کررہے ہیں۔ یہ آن لائن اور ٹیلی فون پر تربیتی کورسز کی سہولت فراہم کررہے ہیں ۔ مثال کے طور پر سوشل امپیکٹ اسٹارٹ ہوپ ایٹ ہومز کے استاداب بھی لوگوں کی مدد کررہے ہیں جو کاروبار شروع کررہے ہیں یا کیس کو مدنظر رکھتے ہوئے استاد اور واپس جانے کے خواہشمند شخص کی ملاقات بھی کرائی جارہی ہے۔  
تعلیمی ادارے بلڈنگسورک دیر بادن ورتم برگیسچین رسٹشافٹ کا پروگرام نیوپلیسمنٹ انٹرنیشنل ڈیجیٹل مشاورت کو ترجیح دیتا ہے۔ آپ کی واپسی کا مشاورتی مرکز آپ کے آبائی ملک میں موجود مشاورتی مرکز اور رضاکاروں کےساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ جرمنی میں موجود مزید خدمات سے آپ کو آگاہ کرسکے۔

8)کورونا کی وبا کے دوران جو لوگ واپس جانے کا منصوبہ بنارہے ہیں اُن کے تجربات کیا ہیں؟

آپ یہاں سے گمبیا کے شہری کی کہانی پڑھ سکتے ہیں جوکورونا کی وبا کے باوجود اپنے آبائی ملک جانےکی تیاری کررہا تھا۔اُنہوں نے مختلف مشاورتی اور  معاون خدمات کا استعمال کیا۔

Image copyright ©️ DPA

As of: 07/2020

ملکوں کے تجربات