وئی بھی شخص جو پاکستان میں شمسی توانائی کی ٹیکنالوجی میں پیشہ وارانہ مواقعوں کی تلاش میں ہو وہ پی جی ایف آر سی کی جانب سے کرائے جانے والے تربیتی کورس میں حصہ لے سکتا ہے۔ 20 شرکا نے اس پیشکش کا استعمال کیا اور اُن کے اپنے مستقبل کیلیے واضح منصوبے ہیں۔
میں نے 3 سال سعودی عرب میں بطور الیکٹریشن کام کرتے ہوئے گزارے لیکن زیادہ نہیں کما پارہا تھا اور اپنے گھروالوں کو بھی بہت یاد کرتا تھا۔ تو میں سنہ 2018 میں پاکستان واپس آگیا۔ پی جی ایف آر سی کی جانب سے ملنے والی مدد نے مجھے خودمختار بننے کے قابل بنایا۔
میں نے اپنے گھر والوں کو اچھی زندگی دینے کیلیے 8 سال جرمنی میں کام کرتے ہوئے گزارے ۔ لیکن میں اُنہیں بہت یاد کرتا تھا تو میں واپس چلا آیا۔ آغاز میں مجھے کوئی اندازہ نہیں تھا کہ اپنے پیروں پر کیسے کھڑا ہوں۔ اب میں ایک خود مختار راج مستری ہوں اور اس کیلیے میں پی جی ایف آر سی کا شکرگزار ہوں۔
Ich führe dank der Trainingskurse und materiellen Unterstützung des Zentrums mein eigenes Unternehmen in Pakistan. Ich bin froh, wieder in der Nähe meiner Familie zu sein.
میں کچھ وقت بیرون ملک گزارنے کے بعد سنہ2018 میں پاکستان واپس آیا۔ میں دوبارہ سے اپنے گھر والوں کے ساتھ رہنا چاہتا تھا۔ پاکستانی جرمن فیسیلیٹیشن اینڈ ری انٹی گریشن سینٹر ۔۔ پی جی ایف آر سی – نے مجھے کھانے پکانے کے کورس میں حصہ لینے کے قابل بنایا۔ یہاں سے سنیک وین کی بنیاد ڈلی جسے میں اب کامیابی کے ساتھ چلا رہا ہوں۔
میں نے پاکستان سے باہر کئی سال بطور الیکٹریشن کام کرتے ہوئے گزارے لیکن مجھے اپنے گھر والوں کی بہت یاد آتی تھی ۔ سنہ 2018 میں جب میں پاکستان واپس آیا تو ابتدا میں میری کمائی زیادہ نہیں تھی۔ ایک دوست نے مجھے پی جی ایف آر سی کی خدمات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اور اس طرح میری نئی شروعات ہوئی۔
میں کورونا کی وبا کے دوران اپنے گھر والوں کے پاس پاکستان واپس آیا۔ پی جی ایف آر سی نے بطور فوٹوگرافر کاروبار شروع کرنے میں میری مدد کی۔ میرا فوٹو سٹوڈیو اب بہت کامیابی سے چل رہا ہے۔
میں کمپنی میں کام کرتی تھی جسے کووڈ – 19 کی وبا کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔ تو میں نے روایتی کپڑوں کی فروخت کا آن لائن کاروبار شروع کیا۔ میرا کاروبار کامیاب ہوگیا اور اس کیلیے میں پی جی ایف آر سی ملنے والی مدد کی بہت شکرگزار ہوں۔
مجھے جس کی تلاش تھی وہ مجھے مل گیا: میں اپنے آبائی ملک میں بطور ڈرائیور خود مختار ہوں۔ پاکستانی جرمن فیسلیٹیشن اینڈ ری اینٹی گریشن سینٹر نے اس موقع کی تلاش میں میری مدد کی۔
میں جرمنی اس لیے گیا تاکہ اپنے گھر والوں کی مدد کرسکوں۔ میری والدہ بیمار ہوئیں تو میں نے واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی – جرمن فیسلیٹیشن اینڈ ری انٹی گریشن سینٹر (پی جی ایف آر سی) نے درزی کی دکان کھولنے میں میری مدد کی۔