میرا نام عجیم ہے اور میں کوسووو سے آیا ہوں۔میں ماربل انڈسٹری میں کام کرتا تھا لیکن میری تنخواہ انتہائی کم تھی۔ جس سے گھر کا خرچ چلانا انتہائی مشکل ہوتا تھا۔تو2015 میں میں اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ساتھ جرمنی چلا آیا اور ہم نے پناہ کیلیے درخواست دے دی۔
میرا نام بیسٹون ہے؛میں 32 سال کا ہوں اورمیں عراق کے شہر اربیل سے آیا ہوں۔ میں شادی شدہ اور 2 بچوں کا باپ ہوں۔ہم سب 2018 میں جرمنی گئے ،کیونکہ عراق میں ہمارے لیے حالات پہلے سے بدتر ہوگئے تھے لیکن جرمنی میں بھی ہمارے لیے زندگی اچھی نہ تھی۔آج ہم اربیل واپس آچکے ہیں اور میرا اچھا کیریئر ہے۔ اب میں ایک ہیئر ڈریسر ہوں۔
میرا نام ری الاف اور عمر 25سال ہے۔میں2018کے آغاز میں جرمنی گیا اور وہاں اپنا کیریئر شروع کرنا چاہتا تھا۔ لیکن5ماہ گزارنے کے بعد مجھے یہ احساس ہوا کہ بغیر قانونی حیثیت کہ یہ مشکل ہوگا۔تو اپنے وطن البانیا واپس آگیا۔اس کے بعد میرے لیے مواقعوں کے نئے دروازے کھل گئے۔جو ہوا وہ یہ تھا
میرا نام ساسا ہے۔میں نے وسطی سربیا کے شہرکروشیواتس میں جنم لیا اور جرمنی میں کئی سال گزارنے کے بعد میں اپنے گھر لوٹا۔اس دوران میں سربیا میں اپنی کمپنی کھولنے کے قابل ہوا،یہ وہ چیز تھی جس کا میں نے ہمیشہ سے خواب دیکھا تھا۔ لیکن میں نےکچھ مدد بھی لی۔ یہی میری کہانی ہے۔
میرا نام ناں ہے؛میں29سال کی ہوں اور گھانا سے آئی ہوں۔میں بطور ایونٹ منیجر کام کرتی تھی۔2015 میں ڈویلپمنٹ اکنامکس اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ماسٹر ڈگری پروگرام کیلیے جرمنی گئی۔لیکن یہ آغاز میں ہی واضح تھا کہ اختتام پر مجھے واپس لوٹنا ہوگا۔میں ترقی میں اپنے ملک کی مدد کرنا چاہتی تھی۔ساتھ ہی ساتھ میں غیریقینی کا شکار تھی کہ وہاں کسی طرح اپنا مستقبل بناسکتی ہوں۔
میرا نام سیفٹ ہے اور میں سربیا سے آیا ہوں۔اپنے ملک میں طویل عرصے تک بطور مستری اور سجاوٹ والا کام کرنے کے بعد میں قسمت آزمانے جرمنی آیا ۔ اگرچہ یہاں نوکری کی تلاش انتہائی مشکل کام تھا۔ تو میں نے سربیا واپس جانے پر غور شروع کردیا ۔ جس کے بعد میرے لیے فیصلہ لیا گیا اور جرمن حکام نے مجھے ڈیپورٹ کردیا۔
میرا نام سید ہے اور میں مراکش کے ضلع فیس میں پلابڑھا۔یہاں میں نے درزی کا کام سیکھا۔ مجھے لگا کہ دیگر جگہوں پر مواقع زیادہ ہوں گے،تو 2015 میں سب سے پہلے ترکی اور پھر یونان گیا۔آخری کار میں جرمنی پہنچا۔ اُسوقت میں میری عمر30سال تھی اور جرمنی میں کام کی تلاش کیلیے پُرامید تھا۔
میرا نام ڈیرک ہے؛میں گھانا سے آیا ہوں اورمیری عمر29 سال ہے۔میں نے کمپیوٹر سائنس میں تعلیم حاصل کی لیکن اپنے ملک میں نوکری نہ حاصل کرسکا۔ میں2014 میں بطور سیاح جرمنی آیا اور پھر وہیں رک گیا اور ریسٹورنٹ میں کام کرنے لگا۔لیکن میری زندگی ویسی نہیں تھی جیسے میں نے سوچی تھی۔
میں اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کیلیے جرمنی گیا۔ جانیں کہ میں اربیل میں دوبارہ کیوں رہائش پذیر ہوں اور میں واپس کیسے آیا؟
میرا نام جیری ہے اور میں نائجیریا سے آیا ہوں۔2014 میں اسکالرشپ کی وجہ سے میں نے ایک سال برطانیہ میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ اُس کے بعد مجھ پر یہ واضح ہوگیا:میں نائیجیریا واپس جانا چاہتا ہوں اور اپنے علم کو اپنے ملک میں استعمال کروں۔