Skip to main content
مینیو

آزادانہ اقدام

آزادانہ اقدام

سولوڈی (سولیڈیرٹی ود وومین اِن ڈسٹریس) انسانی حقوق کا ادارہ ہے،جو مشکل صورتحال میں خواتین کی مددکرتا ہے اور اِنہیں خودمختار بناتا ہے۔ سولوڈی جی آئی زیڈ کی شراکت دار ہے اور جرمنی میں موجود خواتین جو اپنے وطن واپس لوٹنے کے خواہشمند ہوں اُن کی مدد کرتا ہے۔ 2 ہفتوں پر مشتمل کورس لوگوں کے کاروبار شروع کرنے کی تیاری کراتا ہے تاکہ وہ واپس جاکر خود کا کاروبار کرسکیں۔ سماجی کارکن انتونیتا رینرز اس پورے مرحلے میں اِن کی مدد کرتی ہیں۔

مس رینرز،نئے کاروبار شروع کرنے کی خواہشمند خواتین کے اِن کورسز میں کون شامل ہوتا ہے؟

شرکا مختلف پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ 20 سے 60 سال کی عمر کے درمیان کی ہوتی ہیں اور نائجیریا،البانیا،کوسووو اور دیگر ممالک سے آتی ہیں۔ اُن کی قابلیت بھی الگ الگ ہوتی ہے:کچھ پڑھی لکھی ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ وہ خواتین بھی ہوتی ہیں جو یونیورسٹیز جاچکی ہوتی ہیں۔اِن میں سے کئی ڈیپورٹ ہونی والی ہوتی ہیں جبکہ دیگر اب بھی اپنے آبائی ملک واپسی کیلیے سوچ بچار کررہی ہیں۔ان میں جو چیز مشترک ہے وہ سنگل یا سنگل والدہ ہونا۔یہ کورسز 2019 کے آغاز سے کرائے جارہے ہیں اور اب تک8کورس کرائے جاچکے ہیں۔ ہر کورس میں شرکا کی زیادہ سے زیادہ تعداد چھ تھی۔ اس سے ہمیں لوگوں کی بہترین رہنمائی کا موقع ملتا ہے۔

خواتین اس سے کیا سیکھتی ہیں؟

ہم کاروبار شروع کرنے کےحوالے سے تمام معلومات  تربیتی اداروں کے ساتھ مل کر اکھٹی کرتے ہیں،یہ ادارے بون میں  چیمبر آف انڈسٹری اور کامرس کی جانب سے چلائے جاتے ہیں۔ مارکیٹنگ کے ذریعےکاروباری خیالات کی تشکیل اور حساب کتاب کے آسان طریقوں کو آگے بڑھاتے ہیں۔

کیا کوئی خاتون اپنا کاروبار شروع کرنے میں کامیاب ہوسکی؟

جی،کورس کی سابقہ شریک نے پیرو میں ریسٹورنٹ کھولا،ایک اور نےیوگنڈا میں درزی کی دکان کھولی۔وہ اپنی خود کی چیزیں تیار کرتی ہیں اور ساتھ ساتھ دستکاری کا سامان بھی فروخت کرتی ہیں۔

آپ بطور سماجی کارکن اِن کورسز میں شامل ہوتی ہیں۔ آپ کا کردار کیا ہے؟

میں خواتین کی ہر قسم کی مشکلات کو حل کرنے میں مددکرتی ہوں،خواتین دن اور رات میں کسی بھی وقت فون پر مجھ سے رابطہ کرسکتی ہیں۔ میں کورس کے دوران اُن  خواتین کی اضافی مدد بھی کرتی ہوں جو پڑھ یا لکھ نہ سکتی ہوں۔ لیکن سب سے اہم میری جانب سے اُن کی نفسیاتی مدد ہے۔آبائی ملکوں میں زیادہ تر خواتین کے سماجی تعلقات یا رابطے ختم ہوچکےہوتے ہیں اوردیگر اپنے گھر سے بھاگ کر آئی ہوتی ہیں،زبردستی کی شادی اور دیگر مسائل کی وجہ سے۔ کچھ کے بچے جرمنی میں جنم لیتے ہیں اور وہ اپنے آبائی ملک کے حوالے سے کچھ نہیں جانتے۔

سنگل والدہ کیلیےدو ہفتے کی چھٹیاں آسان نہیں۔ آپ یہ کیسے کرتی ہیں؟

کورونا کی وبائی صورتحال سے پہلے کورسز بون کے نزدیک سنکت آگسٹن میں ہوتے تھے۔ ڈیوائن ورڈ مشنری کی جانب سے خواتین اور اُن کے بچوں کو گیسٹ ہاؤسز میں رہائش اور  دیکھ بھال فراہم کی جاتی ہے۔میں خواتین کو جمع کرتی ہوں اور اُنہیں رہائش تک لیکر آتی ہوں ۔ چائلڈ کیئر(بچوں کی دیکھ بھال)بھی کی جاتی ہے ،جس سے راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔

کورونا کی وبائی صورتحال میں کورس میں کیا تبدیلی آئی؟

اس وقت یقینی طور پر ہم تقاریب(ایونٹ)منعقد نہیں کرسکتے ۔یہ بالکل بھی موزوں نہیں ہوگا کیونکہ اس کیلیے جرمنی کی مختلف ریاستوں سے خواتین کو سفر کرکے آنا پڑے گا۔تو ہم نے پہلی بار آن لائن سیمینارز کےسلسلے کا انعقاد کیا ہے۔

آپ نے اِن سیمینارز سے کیا سیکھا؟

خالص علم آن لائن بھی حاصل کیا جاسکتا ہے بالکل ایسے ہی جیسے براہ راست شرکت کرکے حاصل کیا جائے ۔ ہمیں کورس کا دورانیہ بڑھا کر تین ہفتے کرنا پڑا البتہ دن میں اسے کم کرکے تین گھنٹے کردیا گیا۔زیادہ دیر تک اسکرین پر توجہ دینا ممکن نہیں،جہاں خواتین رہائش پذیر تھیں میں نے وہاں کی سماجی کارکنان سے رابطہ کیا تاکہ وہ شرکا کی انٹرنیٹ تک رسائی میں مدد کرسکیں۔ لیکن رہائش گاہ پر سیکھنا(کورس میں شمولیت)مثالی نہیں ہے۔ جہاں وہ رہائش پذیر ہیں وہاں بہت زیادہ شور اور دباؤ ہوتا ہے۔

اس لنک سے ایک یوٹیوب ویڈیو کھل جائے گی۔یہ بات ملحوظ خاطر رکھیں کہ اس ویب سائٹ پر آپ کی معلومات کے تحفظ کے قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

تصدیق کریں

آپ بطور سماجی کارکن آن لائن مدد کیسے فراہم کرتی ہیں؟

ملاقات کے بغیر اعتبار جیتنا مشکل ہے۔کورس کے حوالے سے کئی فیصلے لینا اتنی آسانی سے ممکن نہیں۔ آن لائن سیمینارز کے پہلے سلسلے میں نے ایک ان پڑھ خاتون کی کورس میں کمال حاصل کرنے میں مدد کی۔ لیکن اس کا ایک بنیادی مقصد یہ ہے کہ خواتین اپنی طاقت کو پہچانیں۔

کس طرح کورس میں شریک خواتین کامیابی سے اپنا کاروبار شروع کرسکتی ہیں؟

خواتین زیادہ تر اپنی صلاحیتوں کو کم تر سمجھتی ہیں۔ میرا ہدف یہ ہوتا ہے کہ اُن یہ یقین دلایا جائے کہ وہ کتنی طاقتور ہیں۔ایک ماں جو مشکل حالات کے باوجود مکمل ذمہ داری کے ساتھ اپنے بچوں کا خیال رکھتی ہے، یہ اُس کی قوت، صبر اور ہمدردی کی عکاس ہے۔کاروبار میں بھی صارف/خریدارکے ساتھ معاملات کرتے ہوئے بھی یہی خصوصیات چاہیے ہوتی ہیں۔جب ہماری خواتین یہ سمجھ جاتی ہیں توپھر وہ زیادہ خودمختاری اور اعتماد کے ساتھ پیش آتی ہیں۔

Image copyright ©️ Irina Ruppert/laif

یہ خواتین اپنی صلاحیتوں کو کم سمجھتی ہیں ۔ میں اُنہیں احساس دلاتی ہوں کہ وہ کتنی طاقتور ہیں۔
Antonina Reiners

ملکوں کے تجربات